۴ آذر ۱۴۰۳ |۲۲ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 24, 2024
آیت الله مکارم شیرازی

حوزہ/بلوچستان میں واقع "بولان" کے علاقے میں ہونے والے حالیہ جرم نے پوری دنیا میں، قرآن کریم کے پیروکاروں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم اور خاندان رسالت کے شیدائیوں کے دلوں اور سینوں کو غم و اندوه اور غیظ و غضب سے لبریز کردیا ہے۔‌ ‌

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، پاکستان میں تکفیری گروہوں کے گزشتہ جرائم جسمیں ہزارہ قوم کے 11 محترم کان کنوں کی بہیمانہ قتل اور شہید کردیئے جانے پر آیت اللہ العظمی مکارم شیرازی نے افسوس اور شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے فرمایا کہ پاکستان میں تکفیری ٹولوں کے جرائم اور اسلامی سرزمین پر پیروان اہل بیت(ع) کا "بامقصد قتل عام"ہونا میرے اور دین حنیف کے تمام پیروکاروں کے لئے غم اور صدمے کا باعث ہے۔

آیت اللہ مکارم نے فرمایا کہ اس ملک مین ناامنی کے آغاز کو ابهی چند ہی دن گزرے تهے لیکن افسوس که اس ملک کی عدلیه، فوج اور امن قائم کرنے والے ادارے اس عظیم بحران کا علاج نہیں کرسکے ہیں۔ اور ہر روز قتل و غارت اور دہشت گردانہ کاروائیوں کے نئے واقعات کی افسوسناک خبریں مل رہی ہیں۔

مزید فرمایا کہ بلوچستان میں واقع "بولان" کے علاقے میں ہونے والا حالیہ جرم اور ہزارہ قوم کے 11 محترم کان کنوں کی شہادت، ان ہی بزدلانہ حملوں کے سلسلے کی کڑی ہے؛ پوری دنیا میں، قرآن کریم کے پیروکاروں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم اور خاندان رسالت کے شیدائیوں کے دلوں اور سینوں کو غم و اندوه اور غیظ و غضب سے لبریز کردیا ہے۔
میں اس دردناک واقعہ کی مناسبت سے حضرت امام زمانہ (عَجَّلَ اللہُ تَعَالَی فَرَجَہُ الشّرِیف) اور سوگوار خاندانوں کو تسلیت و تعزیت پیش کرتے ہوئے، اس دہشت گردی کی شدید مذمت کرتا ہوں اور پاکستان کے وقافی اور صوبائی حکام سے مطالبہ کرتا ہوں کہ ان جرائم کا فوری اور دائمی سد باب کریں۔

نیز، چونکہ شہداء کے جسم مطہر کا احترام ہم سب پر واجب ہے اور شرعی حکم یہ ہے کہ انہیں جلد از جلد سپرد خاک کیا جائے، جیسا کہ پاکستان میں بھی علمائے اَعلام نے درخواست کی ہے، میں شہداء کے معظم خاندانوں سے التجا کرتا ہوں کہ اپنے عزیزوں کی رسم تدفین کو جتنا جلد ممکن ہو، بجا لائیں۔

البتہ واضح رہے کہ ان مظلوم شہیدوں کی تدفین کا مطلب ہرگز یہ نہیں ہے کہ شیعیان پاکستان اپنے برحق اور جائز مطالبات سے پسپائی اختیار کریں گے؛ چنانچہ پاکستانی عوام قانون کے دائرے میں پرامن انداز سے اپنے احتجاج کو جاری رکھیں گے۔ ان شاء اللہ، دہشت گردی کے سرطانی پھوڑے کا اسلامی ممالک سے، جلد از جلد خاتمہ ہوگا۔

میں آخر میں، خداوند متعال کی درگاہ سے ان عزیز شہیدوں کے درجات کی بلندی اور ان کی ارواح طیبہ کی شادمانی کی دعا اور شہداء کے سوگوار خاندانوں کے لئے صبر جمیل اور اجر جزیل کی التجا کرتا ہوں۔ ہماری آرزو ہے کہ ان شاء اللہ! اسلامی ممالک سے دہشت گردی کے سرطانی پھوڑے کا جلد از جلد خاتمہ ہو۔ "وَمَنْ أَظْلَمُ مِمَّن ذُكِّرَ بِآيَاتِ رَبِّهِ ثُمَّ أَعْرَضَ عَنْهَا إِنَّا مِنَ الْمُجْرِمِينَ مُنتَقِمُون"۔ (سجدہ – 22)

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .